سورة البقرة - آیت 200

فَإِذَا قَضَيْتُم مَّنَاسِكَكُمْ فَاذْكُرُوا اللَّهَ كَذِكْرِكُمْ آبَاءَكُمْ أَوْ أَشَدَّ ذِكْرًا ۗ فَمِنَ النَّاسِ مَن يَقُولُ رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا وَمَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر جب اپنے حج کے احکام پورے کر چکو تو اللہ کو یاد کرو ، جیسے اپنے باپ دادوں کو یاد کیا کرتے تھے بلکہ اس سے بھی زیادہ پھر لوگوں میں کوئی ایسا ہے جو کہتا ہے کہ اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں حصہ دے اور اس کیلئے آخرت میں کچھ حصہ نہیں ہے (ف ١) ۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1-عرب کے لوگ حج سے فراغت کے بعد منیٰ میں میلہ لگاتے اور آباواجداد کے کارناموں کا ذکر کرتے، مسلمانوں کو کہا جا رہا ہے کہ جب تم ذوالحجہ کو کنکریاں مارنے، قربانی کرنے، سرمنڈانے، طواف کعبہ اور سعی صفا ومروہ سے فارغ ہو جاؤ تو اس کے بعد جو تین دن منیٰ میں قیام کرنا ہے تو وہاں خوب اللہ کا ذکر کرو، جیسے جاہلیت میں تم اپنے آبا کا تذکرہ کیا کرتے تھے۔