سورة النحل - آیت 53
وَمَا بِكُم مِّن نِّعْمَةٍ فَمِنَ اللَّهِ ۖ ثُمَّ إِذَا مَسَّكُمُ الضُّرُّ فَإِلَيْهِ تَجْأَرُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور جو نعمت تم پاس ہے سو اللہ کی طرف سے ہے پھر سختی تم پر آجاتی ہے ، تو تم اسی کی طرف چلاتے ہو ،
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- جب سب نعمتوں کا دینے والا صرف ایک اللہ ہے تو پھر عبادت کسی اور کی کیوں؟ 2- اس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کے ایک ہونے کا عقیدہ قلب ووجدان کی گہرائیوں میں راسخ ہے جو اس وقت ابھر کر سامنے آ جاتا ہے جب ہر طرف سے مایوسی کے بادل گہرے ہو جاتے ہیں۔