سورة الحجر - آیت 21
وَإِن مِّن شَيْءٍ إِلَّا عِندَنَا خَزَائِنُهُ وَمَا نُنَزِّلُهُ إِلَّا بِقَدَرٍ مَّعْلُومٍ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور کوئی چیز نہیں کہ جس کے خزانے ہمارے پاس نہ ہوں اور ہم اسے مقررہ انداز پر اتارتے ہیں ۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- بعض نے خزائن سے مراد بارش لی ہے کیونکہ بارش ہی پیداوار کا ذریعہ ہے لیکن زیادہ صحیح بات یہ ہے اس سے مراد تمام کائنات کے خزانے ہیں جنہیں اللہ تعالٰی حسب مشیت وارادہ عدم سے وجود میں لاتا رہتا ہے۔