سورة الانفال - آیت 22

إِنَّ شَرَّ الدَّوَابِّ عِندَ اللَّهِ الصُّمُّ الْبُكْمُ الَّذِينَ لَا يَعْقِلُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

خدا کے نزدیک سب جانداروں میں بدتر بہرے اور گونگے ہیں ، جو نہیں سمجھتے۔ (ف ١)

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* اسی بات کو قرآن کریم میں دوسرے مقام پر اس طرح بیان فرمایا گیا ہے ﴿لَهُمْ قُلُوبٌ لَا يَفْقَهُونَ بِهَا وَلَهُمْ أَعْيُنٌ لَا يُبْصِرُونَ بِهَا وَلَهُمْ آذَانٌ لَا يَسْمَعُونَ بِهَا أُولَئِكَ كَالْأَنْعَامِ بَلْ هُمْ أَضَلُّ أُولَئِكَ هُمُ الْغَافِلُونَ [الأعراف: 179] ”ان کے دل ہیں ، لیکن ان سے سمجھتے نہیں، ان کی آنکھیں ہیں، لیکن ان سے دیکھتے نہیں اور ان کے کان ہیں لیکن ان سے سنتے نہیں یہ چوپائے کی طرح ہیں، بلکہ ان سے بھی زیادہ گمراہ ۔ یہ لوگ ( اللہ سے ) بے خبر ہیں“۔