أَمْ أَمِنتُمْ أَن يُعِيدَكُمْ فِيهِ تَارَةً أُخْرَىٰ فَيُرْسِلَ عَلَيْكُمْ قَاصِفًا مِّنَ الرِّيحِ فَيُغْرِقَكُم بِمَا كَفَرْتُمْ ۙ ثُمَّ لَا تَجِدُوا لَكُمْ عَلَيْنَا بِهِ تَبِيعًا
یا اس سے نڈر ہو کر پھر تمہیں دوسری بار دریا میں لائے ، اور تم پر آندھی کا جھونکا بھیجے اور تمہارے کفر کے سبب تمہیں غرق کرے ، پھر تم اپنے لئے ہم پر کوئی اس کا دعوی دار نہ پاؤ ؟
سمندر ہو یا صحرا ہر جگہ اسی کا اقتدار ہے ارشاد ہو رہا ہے کہ اے منکرو ! سمندر میں تم میری توحید کے قائل ہوئے باہر آکر پھر انکار کر گئے ، تو کیا یہ نہیں ہو سکتا کہ پھر تم دوبارہ دریائی سفر کرو اور باد تند کے تھپیڑے تمہاری کشتی کو ڈگمگا دیں اور آخر ڈبو دیں اور تمہیں تمہارے کفر کا مزہ آ جائے ، پھر تو کوئی مددگار کھڑا نہ ہو ، نہ کوئی ایسا مل سکے کہ ہم سے تمہارا بدلہ لے ۔ ہمارا پیچھا کوئی نہیں کر سکتا ، کس کی مجال کہ ہمارے فعل پر انگلی اٹھائے ۔