سورة یوسف - آیت 108

قُلْ هَٰذِهِ سَبِيلِي أَدْعُو إِلَى اللَّهِ ۚ عَلَىٰ بَصِيرَةٍ أَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِي ۖ وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تو کہ میری یہ راہ ہے ، میں اللہ کی طرف بینائی پر بلاتا ہوں ، میں بھی اور جس نے میری تابعداری کی وہ بھی ، اور اللہ پاک ہے اور میں مشرکوں میں نہیں (ف ١)

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

دعوت وحدانیت اللہ تعالیٰ اپنے رسول کو جنہیں تمام جن و انس کی طرف بھیجا ہے ، حکم دیتا ہے کہ لوگوں کو خبر کر دوں کہ میرا مسلک ، میرا طریق ، میری سنت یہ ہے کہ اللہ کی وحدانیت کی دعوت عام کر دوں ۔ پورے یقین دلیل اور بصیرت کے ساتھ ۔ میں اس طرف سب کو بلا رہا ہوں میرے جتنے پیرو ہیں ، وہ بھی اسی طرف سب کو بلا رہے ہیں ، شرعی ، نقلی اور عقلی دلیلوں کے ساتھ اس طرف دعوت دیتے ہیں ہم اللہ کی پاکیزگی بیان کرتے ہیں ، اس کی تعظیم تقدیس ، تسبیح و تہلیل بیان کرتے ہیں ، اسے شریک سے ، نظیر سے ، عدیل سے ، وزیر سے ، مشیر سے اور ہر طرح کی کمی اور کمزوری سے پاک مانتے ہیں ، نہ اس کی اولاد مانیں ، نہ بیوی ، نہ ساتھی ، نہ ہم جنس ۔ وہ ان تمام بری باتوں سے پاک اور بلند و بالا ہے ۔ «تُسَبِّحُ لَہُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالْأَرْضُ وَمَن فِیہِنَّ وَإِن مِّن شَیْءٍ إِلَّا یُسَبِّحُ بِحَمْدِہِ وَلٰکِن لَّا تَفْقَہُونَ تَسْبِیحَہُمْ إِنَّہُ کَانَ حَلِیمًا غَفُورًا» ( 17-الاسراء : 44 ) آسمان و زمین اور ان کی ساری مخلوق اس کی حمد و تسبیح کر رہی ہے لیکن لوگ ان کی تسبیح سمجھتے نہیں ، اللہ بڑا ہی حلیم اور غفور ہے ۔