اللَّهُ يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ ثُمَّ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ
اللہ پہلی بار پیدا کرتا ہے پھر اسے دہرائیگا ۔ پھر تم اس کی طرف پھیرے جاؤ گے
فہم القرآن: ربط کلام : کفار کی نافرمانی کا ایک سبب یہ ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اس کائنات کو یوں ہی پیدا کیا ہے اس لیے مرنے کے بعد ہم نے دوبارہ پیدا نہیں ہونا، یہاں ان کے باطل عقیدہ کا جواب دیا گیا ہے۔ جس ” اللہ“ نے انسان کو پہلے سے تیار شدہ نمونے کے بغیر پیدا کیا ہے دوسری مرتبہ اسے پیدا کرنا اس کے لیے کیسے مشکل ہوگا ؟ ہر انسان کو نہ صرف دوبارہ پیدا کیا جائے گا بلکہ سب نے اپنے رب کی بارگاہ میں پیش بھی ہونا ہے۔ جب یہ دن قائم ہوگا تو اس دن مجرم ہکے بکے رہ جائیں گے، نہ صرف ہکے بکے ہوں گے بلکہ ہر طرف سے مایوس ہوں گے۔ پہلے بھی عرض کی جا چکی ہے کہ قرآن مجید کا تیسرا بڑا عنوان قیام قیامت اور اس میں حساب و کتاب کا مسئلہ ہے، جس کا منکرین قیامت بلا دلیل انکار کرتے ہیں، قرآن مجید قیامت برپا ہونے کے مختلف دلائل دیتا ہے یہاں انسان کی اپنی تخلیق کا حوالہ دیتے ہوئے قیامت قائم ہونے کا ثبوت دیا ہے کہ اے انسان اپنی طرف دیکھ اور اس پر غور کر جس رب نے تجھے پہلی مرتبہ پیدا کیا ہے کیا اس کے لیے تجھے دوبارہ پیدا کرنا مشکل ہے؟ کیوں نہیں نہ صرف وہ تجھے دوبارہ پیدا کرے گا بلکہ تم نے اس کی بارگاہ میں حاضر ہو کر اپنے اپنے اعمال کا حساب دینا اور نیکی کی جزا اور برائی کی سزا پانا ہے۔ تفسیر بالقرآن: جس رب نے انسان کو پہلی دفعہ پیدا کیا ہے وہی اسے دوبارہ پیدا کرے گا : 1۔ پہلے اور دوبارہ پیدا کرنے والا اور زمین و آسمان سے تمہارے لیے روزی کا بندوبست کرنے والا ” اللہ“ کے سوا کوئی اور الٰہ ہے؟ (النمل :64) 2۔ آپ (ﷺ) فرما دیں اللہ ہی نے مخلوق کی ابتداء کی اور وہی دوبارہ پیدا کرے گا پھر تم کہاں بہک گئے ہو؟ (یونس :34) 3۔ ” اللہ“ ہی نے مخلوق کو پیدا کیا، پھر وہ اسے دوبارہ پیدا کرے گا، پھر تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔ (الروم :11) 4۔ وہ کہتے ہیں ہمیں کون دوبارہ زندہ کرے گا ؟ فرما دیجیے جس نے پہلی بار پیدا کیا تھا وہی پیدا کرے گا۔ (بنی اسرائیل :51) 5۔ ہم نے زمین سے تمہیں پیدا کیا اسی میں لوٹائیں گے اور اسی سے دوبارہ اٹھائیں گے۔ (طٰہٰ:55)