الَّذِينَ تَتَوَفَّاهُمُ الْمَلَائِكَةُ طَيِّبِينَ ۙ يَقُولُونَ سَلَامٌ عَلَيْكُمُ ادْخُلُوا الْجَنَّةَ بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
جن کی جانیں پاکیزہ حالت میں فرشتے نکالتے ہیں کہتے ہیں سلام علیکم ، تم اپنے اعمال کے بدلے میں بہشت میں جاؤ (ف ١) ۔
فہم القرآن : ربط کلام : گذشتہ سے پیوستہ۔ متقی حضرات کے ساتھ موت کے فرشتوں کا حسن سلوک۔ شرک سے بچنے اور اللہ تعالیٰ کی توحید کے تقاضے پورے کرنے والے حضرات ہی حقیقی معنوں میں متقی ہوتے ہیں۔ ایسے متقی حضرات کو دنیا میں ہر قسم کی اچھائی اور موت کے بعد جنت کے انعام و اکرام عطا کیے جائیں گے۔ جن کی ابتدا متقین کی موت کے وقت ہی ہوجاتی ہے۔ جس کا پہلا منظر یہ ہے کہ ملائکہ جب ان کی روح قبض کرنے کے لیے تشریف لاتے ہیں تو متقی حضرات کو سلام عرض کرتے ہوئے تسلی دیتے ہیں کہ آپ کو کسی قسم کا خوف و خطر نہیں ہوگا۔ جونہی تمہاری جان قبض کی جائے گی تمہیں جنت میں داخلہ مل جائے گا کیونکہ تم نیک عمل کیا کرتے تھے۔ اس خوشخبری کو اس طرح بھی بیان کیا گیا ہے کہ جن لوگوں نے اس بات کا اقرار کیا کہ ہمیں پیدا کرنے اور رزق دینے والا صرف ایک اللہ ہے پھر وہ تا دم آخر عقیدۂ توحید پر قائم رہے ملائکہ ان کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے خوشخبری سناتے ہیں کہ خوف اور غم نہ کرو تمہیں اس جنت کی خوشخبری دی جاتی ہے جس کا تمہارے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا۔ ہم دنیا کی زندگی میں بھی تمہارے خیر خواہ تھے اور آخرت میں بھی تمھارے ساتھ ہیں۔ تمہارے لیے وہ سب کچھ ہے جس کی تم تمنا کرو گے۔ یہ غفور الرحیم رب کی طرف سے تمہاری مہمان نوازی ہے۔ (حٰم السجدۃ: 30۔ 31۔32) مسائل: 1۔ مومن کو موت کے وقت اور قبر میں ملائکہ خوشخبری دیتے ہیں۔ 2۔ متقین کو جنت میں داخل کیا جائے گا۔ 3۔ فرشتے مومنین کی روحیں قبض کرتے ہوئے انہیں سلام کہتے ہیں۔ تفسیر بالقرآن : متقین حضرات کو موت سے لے کر جنت میں داخل ہونے تک ملائکہ کا سلام کرنا : 1۔ جب فرشتے پاکباز لوگوں کی روحیں قبض کرتے ہیں توانھیں سلام کہتے ہیں اور جنت کی خوشخبری دیتے ہیں۔ (النحل :32) 2۔ فرشتے کہتے ہیں تم پر سلامتی ہو تم نے صبر کیا آخرت کا گھر بہت ہی بہتر ہے۔ (الرعد :24) 3۔ داخل ہوجاؤ جنت میں سلامتی کے ساتھ آج تمھارے لیے داخلے کا دن ہے۔ (ق :34) 4۔ فرشتے جب جنتیوں پر داخل ہوں گے تو سلام کہیں گے۔ (الزمر :89)