سورة الانعام - آیت 159

إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ ۚ إِنَّمَا أَمْرُهُمْ إِلَى اللَّهِ ثُمَّ يُنَبِّئُهُم بِمَا كَانُوا يَفْعَلُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جنہوں نے اپنے دین میں راہیں نکالیں ‘ اور کئی فرقہ ہوگئے ، تجھے ان سے کیا کام ، ان کا معاملہ خدا کی طرف ہے پھر وہ انہیں جتائے گا جو وہ کرتے تھے (ف ٣) ۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 3 مراد یہود و نصاری ہیں جنہوں نے گمراہی میں مبتلا ہو کر اپنے دین میں فر قہ بندیاں قائم کرلیں یا تفریق دین کے یہ معنی ہیں کہ کتاب کے بعض حصوں پر ایمان لائے او بعض کے ساتھ کفر کیا اور خود مسلمانوں میں سے پیدا کر کے اس میں تفرقہ پیدا کر رہے ہیں، کذا المودی عن عائشتہ (رض) (ابن کثیر) ف 4 یعنی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان سے بری ہیں اور ان کا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کوئی تعلق نہیں (کذافی الکبیر) ف 5 اور پھر ان کو ان کے لیے سزادے گا یہ وعید ہے۔ (کبیر )