سورة الانعام - آیت 135

قُلْ يَا قَوْمِ اعْمَلُوا عَلَىٰ مَكَانَتِكُمْ إِنِّي عَامِلٌ ۖ فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ مَن تَكُونُ لَهُ عَاقِبَةُ الدَّارِ ۗ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

تو کہہ اے میری قوم تم اپنی جگہ کام کرتے رہو میں اپنی حالت میں کام کرتا رہوں گا ، سو تم آئندہ جان لو گے ، کہ عاقبت کا گھر کس کو ملے گا بےشک ظالم نجات نہیں پاتے ۔(ف ١)

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 11 اس میں کفار کو زجر وتوبیخ ہے جو قیامت اور جزا سزاکاانکار کرتے تھے جیسے کوئی شخص کہتا ہے کہ اچھا جو کچھ تم کر رہے ہو کرتے رہو میں عنقریب تم سے نبٹ لوں گا۔ ای تفویض الامر الیھم علی ٰ سبیل التھدید۔ یہ مطلب نہیں کہ ہماری طرف سے تمہیں کفر وشرک پر رہنے کی اجازت ہے۔ ( کبیر ) ف 1 کہ کسے دنیا میں فتح مندی اور آخرت میں جنت نصیب ہوتی ہے۔ ف 2 اس کا تعلق اس تہدید سے ہے کہİ ٱعۡمَلُواْ عَلَىٰ مَكَانَتِكُمۡĬ میں مذکور ہے یعنی تم لوگ چونکہ ظالم اور بد بخت ہو اس سے دینا وآخرت میں تمہیں کوئی بھلائی اور کامیابی نصیب نہیں ہو سکتی (کبیر)