سورة الانعام - آیت 110
وَنُقَلِّبُ أَفْئِدَتَهُمْ وَأَبْصَارَهُمْ كَمَا لَمْ يُؤْمِنُوا بِهِ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَنَذَرُهُمْ فِي طُغْيَانِهِمْ يَعْمَهُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور ہم ان کے دل اور ان کی آنکھیں الٹ دیں گے جیسا کہ وہ پہلی ہی بار اس پر ایمان نہیں لائے تھے اور ہم انہیں چھوڑ دینگے ان کی سرکشی میں بہکتے ہوئے ۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 14 یعنی جیساکہ انہوں نے پہلی دفعہ چاند کے پھٹ جانے کی عظیم الشان نشانی دیکھی اور وہ ایمان نہیں لائے بہ کی ضمیر کامر جع آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں یا پھر قرآن۔ ف 15 یعنی جن کو اللہ تعالیٰ ہدایت دیتا ہے وہ پہلی دفعہ ہی حق کی بات سن کر انصاف سے قبول کرتے ہیں اور جس شخص نے پہلے ہی ضد سے یہ ٹھان رکھی ہے کہ زمانے کا ہی نہیں وہ معجزہ دیکھر کر بھی کچھ حیلہ بنالیتا ہے مثلا فرعون نے کتنے ہی معجزے دیکھے پر وہ ایمان نہ لایا۔ (از موضح)