سورة الانعام - آیت 6

أَلَمْ يَرَوْا كَمْ أَهْلَكْنَا مِن قَبْلِهِم مِّن قَرْنٍ مَّكَّنَّاهُمْ فِي الْأَرْضِ مَا لَمْ نُمَكِّن لَّكُمْ وَأَرْسَلْنَا السَّمَاءَ عَلَيْهِم مِّدْرَارًا وَجَعَلْنَا الْأَنْهَارَ تَجْرِي مِن تَحْتِهِمْ فَأَهْلَكْنَاهُم بِذُنُوبِهِمْ وَأَنشَأْنَا مِن بَعْدِهِمْ قَرْنًا آخَرِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کیا نہیں دیکھتے کہ ان سے پہلے ہم نے کس قدر امتوں کو ہلاک کیا ہے ؟ انہیں ہم نے زمین میں اس قدر جمایا کہ اس قدر تمہیں نہیں جمایا اور ہم نے ان پر پے در پے مینہ برسایا ، اور ان کے نیچے نہریں جاری کیں ، پھر ہم نے ان کے گناہوں کے سبب انہیں ہلاک کردیا ، اور ان کے بعد اور امت ہم نے کھڑی کی (ف ١) ۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1 جیسے قوم نوح عاد، ثمود وغیرہ زجر کے بعد اب ان کو وعظ ونصیحت کی جارہی ہے، ف 2 یعنی ان کو تم سے بھی کہیں زیادہ قوت اور ساز وسامان دیا تھا مقصد یہ ہے کہ دینوی سازوسامان دعوت حق کی قبولیت میں رکاوٹ بن گیا۔ ف 3 یعنی بارشوں اور نہروں کی وجہ سے ان کے باغ اور کھیت سرسبز وشاداب تھے اور عیش و خوش حالی کا دور دورہ تھا۔ ف 2 لیکن جب انہوں نے بغاوت سرکشی پر باندھی تو ہم نے ان کا نام ونشان مٹادیا پھر ان کے بعد دوسری امتیں پیدا کیں الغرض منکرین اور کذبین کے ساتھ یہی سلسلہ جاری رہا۔ ف 4 اب انو لوگوں کو ذکر ہے جو انبیا کے معجزات کی تاویلیں کرکے ان کی تکذیب کرتے تھے (رازی )