سورة الفجر - آیت 7
إِرَمَ ذَاتِ الْعِمَادِ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(یعنی) عاد اور ارم ستونوں والے کے ساتھ
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 11 ” ارم“ قوم عاد کے اجداد میں ایک شخص کا نام تھا۔ عاد کی اس کی طرف نسبت کرنے سے شاید یہ بتانا مقصود ہے کہ یہاں ” عاد“ سے مراد عاد اولیٰ سے نہ کر عادثانیہ۔ بعض کا خیال ہے کہ ارم خاص اس جگہ کا نام تھا جہاں عاد رہتے تھے واللہ اعلم۔ ف 12 ” ذات العماد“ کے لفظی معنی ہیں ’ دستونوں والے۔“ ان کایہ لقب یا تو اس لئے ہے کہ وہ بڑے قد آور تھے اور یا اس لئے ہے کہ وہ بڑے بڑے ستونوں والی عمارتیں بناتے تھے واللہ اعلم۔