سورة النازعات - آیت 1

وَالنَّازِعَاتِ غَرْقًا

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

قسم ہے ڈوب ڈوب کر (جان) کھینچ کر لانے والوں کی۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 11 یعنی وہ نکلنا نہیں چاہتیں تو انہیں زبردستی باہر گھسیٹتے ہیں۔ اس آیت میں ” نَازِعَاتِ “ (نکالنے والوں) سے مراد فرشتے ہیں۔ جمہور مفسرین کا اس پر اتفاق ہے اور اسی طرح اگلی آیات میں ” نَاشِطَاتِ سَابِحَاتِ، اور سَابِقَاتِ، سے بھی تمام مفسرین نے فرشتے مراد لئے ہیں مگر بعض نے ” نَازِعَاتِ “ سے مراد موت لی ہے جو جان کو بدن سے نکالتی ہے۔ بعض نے ستارے جو ایک افق سے دوسرے افق تک ڈوب کر جاتے ہیں، بعض نے کمانیں جو زور سے کھینچی جاتی ہیں۔ یہاں تک کہ سارا تیر پیکان تک ان کے اندر چلا جاتا ہے اور بعض نے تیر انداز مجاہدین جو کمان کو پورا کھینچتے ہیں۔ (قرطبی۔ رازی)