سورة الإنسان - آیت 7

يُوفُونَ بِالنَّذْرِ وَيَخَافُونَ يَوْمًا كَانَ شَرُّهُ مُسْتَطِيرًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اپنی نذریں پوری کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے ہیں جس کی برائی پھیل پڑے گی

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 7 نذر سے مراد وہ نیکی ہے جسے بندہ اپنے اوپر ازخود لازم کرلے۔ ظاہر ہے کہ جب اللہ کے یہ نیک بندے دنیا میں اپنے اوپر خود لازم کی ہوئی نیکیوں کو پورا کرتے تھے تو اللہ و رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی لازم کی ہوئی نیکیوں کو بدرجہ اولیٰ پوری کرتے ہوں گے۔ ف 8 یعنی قیامت کے دن سے جس کی سختی بلائے عام ہوگی اور جس میں ہر شخص پریشان ہوگا۔ الا من شآء اللہ :