سورة القلم - آیت 9
وَدُّوا لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
وہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح تو ڈھیلا ہو تو وہ بھی ڈھیلے ہوں۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 5 یعنی آپ(ﷺ) ان کے معبودوں کو برا کہنا چھوڑ دیں تو وہ آپ کو اتنی مذہبی آزادی دیں کہ آپ(ﷺ) کسی محدود جگہ میں اپنے رب کی عبادت کرتےر ہیں۔ اسی مذہبی آزادی کا نام مداہنت ہے جس سے قرآن منع فرما رہا ہے۔ شاہ صاحب لکھتے ہیں ” یعنی ان کے بتوں کو بھلا کر تو وہ تیری باتوں کو پسند کریں۔