سورة الصف - آیت 5

وَإِذْ قَالَ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ يَا قَوْمِ لِمَ تُؤْذُونَنِي وَقَد تَّعْلَمُونَ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْكُمْ ۖ فَلَمَّا زَاغُوا أَزَاغَ اللَّهُ قُلُوبَهُمْ ۚ وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا ۔ کہ اے قوم مجھے کیوں ستاتے ہو ۔ اور تم جانتے ہو کہ میں تمہاری طرف اللہ کا بھیجا ہواہوں ۔ پھر جب وہ ٹیڑھے چلے تو اللہ نے ان کے دل ٹیڑھے کردیئے ۔ اور اللہ فاسق لوگوں کو ہدایت نہیں کرتا

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 8 یعنی انہیں یہ سزا ملی کہ ان کے دل سخت ہوگئے۔ شاہ صاحب لکھتے ہیں۔ ” یعنی بنی اسرائیل ہر بات میں ضد کرتے اپنے رسول سے آخر مردود ہوگئے۔“ ف 9 اس آنحضرت کو تسلی دی ہے کہ کچھ لوگ اگر جہاد میں پس و پیش کر رہے رہیں تو آپ رنجیدہ خاطر نہ ہوں۔ موسیٰ اور عیسیٰ بھی اپنی قوم سے ایسی تکالیف اٹھا چکے ہیں۔