سورة الحديد - آیت 24

الَّذِينَ يَبْخَلُونَ وَيَأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ ۗ وَمَن يَتَوَلَّ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جو خود بخل کریں اور آدمیوں کو بخل کا حکم دیں ۔ اور جس نے منہ موڑا ۔ تو اللہ وہ ہے جو بےپرواہ قابل تعریف ہے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 9 کیونکہ انہیں اللہ تعالیٰ پر نہیں بلکہ اپنی کوشش اور تدبیر پر بھروسا ہوتا ہے اس لئے سمجھتے ہیں کہ اگر ہمارے ہاتھ سے کوئی چیز چلی گی تو معلوم نہیں وہ ہمیں دوبارہ مل سکے گی یا نہیں اس کے برعکس جن لوگوں کو خدا پر اعتماد ہوتا ہے وہ دنیا کی چیزوں سے ایسی محبت نہیں کرتے کہ ان کا جدا ہونا ان پر شاق گزرتا ہو بلکہ وہ انہیں دل کھول کر اللہ تعالیٰ کی یوں میں صرف کرتے ہیں۔ ف 10 یعنی اس یکسی کی تعریف پامال و دولت کی ضرورت نہیں ہے تماگر اس کی راہ میں خرچ کرو گے تو اپنے ہی بھلے کے لئے کرو گے اور اگر نہیں کرو گے تو اپنا نقصان آپ کرو گے۔