سورة الحديد - آیت 16

أَلَمْ يَأْنِ لِلَّذِينَ آمَنُوا أَن تَخْشَعَ قُلُوبُهُمْ لِذِكْرِ اللَّهِ وَمَا نَزَلَ مِنَ الْحَقِّ وَلَا يَكُونُوا كَالَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلُ فَطَالَ عَلَيْهِمُ الْأَمَدُ فَقَسَتْ قُلُوبُهُمْ ۖ وَكَثِيرٌ مِّنْهُمْ فَاسِقُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

کیا ایمانداروں کے لئے وہ وقت نہیں آیا کہ ان کے دل (ف 1) اللہ اور اس کے سچے دین کی یاد کرتے وقت جو نازل ہوا ہے گڑگڑادیں اور انکی مانند ہوں جنہیں پہلے کتاب ملی ۔ پھر ان پر مدت دراز گزرگئی ۔ پھر ان کے دل سخت ہوگئے ۔ اور بہت ان میں بدکار ہیں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 1 مطلب یہ ہے کہ مسلمانوں کی حالت یہ ہونی چاہئے کہ جب انکے سامنے اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا جائے اور اس کی کتاب پڑھی جائےتو ان کے دلوں میں خشوع و خضوع کی کیفیت پیدا ہو۔ا عمش کہتے ہیں کہ صحابہ کرام (رض)جب مدینہ آئے اور انہیں فقر و فاقہ کے بعد کچھ تن آسانی کے اسباب ملے تو ان میں کچھ سستی آگئی۔ اس پر بطور عتاب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (روح المعانی)