سورة النجم - آیت 49

وَأَنَّهُ هُوَ رَبُّ الشِّعْرَىٰ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور یہ کہ وہی شعرائے ستارہ کا رب ہے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 4 ” شعریٰ“ برج جوزا کے پیچھے ایک چمکدار ستارہ کا نام ہے۔ زمانہ جاہلیت میں قبیلہ خزاء کے لوگ اس کی پرستش کرتے تھے۔ مطلب یہ ہے کہ تمہاری قسمتیں یہ ستارہ نہیں بلکہ وہ خدا بناتا ہے جو اس کا رب ہے۔