سورة ق - آیت 17

إِذْ يَتَلَقَّى الْمُتَلَقِّيَانِ عَنِ الْيَمِينِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِيدٌ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

جبکہ وہ لینے والے داہنے بائیں بیٹھے لیتے رہتے ہیں ۔ (یعنی انسان) جو کلمہ زبان سے نکالتا ہے دو فرشتے اس کو لکھے جاتے ہیں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 2 مراد کرام کا تبین فرشتے ہیں جن میں سے دائیں طرف والا فرشتہ نیکیاں اور بائیں طرف والا برائیاں لکھتا ہے۔ اگرچہ اللہ تعالیٰ بندے کے تمام اعمال کو خوب جانتا ہے لیکن فرشتوں کے زریعےاعمال کے ریکارڈ رکھنے کا اہتمام اتمام حجت کے لئے ہے کہ قیامت کے دن انسان اپنے کسی عمل سے مکر نہ سکے۔