سورة الحجرات - آیت 11

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّن قَوْمٍ عَسَىٰ أَن يَكُونُوا خَيْرًا مِّنْهُمْ وَلَا نِسَاءٌ مِّن نِّسَاءٍ عَسَىٰ أَن يَكُنَّ خَيْرًا مِّنْهُنَّ ۖ وَلَا تَلْمِزُوا أَنفُسَكُمْ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ ۖ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الْإِيمَانِ ۚ وَمَن لَّمْ يَتُبْ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

مومنو ! ایک قوم دوسری قوم سے ٹھٹھانہ کرے شاید وہ ان سے بہتر ہوں ۔ اور نہ بعض عورتیں دوسری عورتوں سے ٹھٹھا کریں ۔ شاید وہ ان سے بہتر ہوں ۔ اور آپس میں ایک دوسرے کو عیب نہ لگاؤ اور نہ ایک دوسرے کو برے القاب سے یاد کرو (یعنی ایک دوسری کی چڑ نہ ڈالو) برا نام ایمان کے بعد بدکاری ہے اور جس نے توبہ نہ کی وہی ظالم ہیں

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 3 جیسے کسی کو فاسق منافق کانا گدھا وغیرہ ناموں سے پکارنا یا کسی کو مسلمان ہوجانے کے بعد اس کے سابق مذہب کی بنیاد پر یہودی نصرانی وغیرہ کہہ کر پکارنا ف 4 یعنی مسلمان پر طعن کرنا، اس کا مذاق اڑانا اور اسے برے ناموں سے پکارنا۔