سورة الفتح - آیت 22
وَلَوْ قَاتَلَكُمُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوَلَّوُا الْأَدْبَارَ ثُمَّ لَا يَجِدُونَ وَلِيًّا وَلَا نَصِيرًا
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
اور اگر کافر تم میں سے لڑتے تو ضرور پیٹھ پیھر کر بھاگ جاتے پھر نہ کوئی (اپنا) حمایتی پاتے اور نہ کوئی مددگار۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 6 یعنی اللہ تعالیٰ نے حدیبیہ میں جو صلح کرائی اس کی وجہ یہ نہ تھی کہ تم کمزورتھے اور کافروں سے لڑ نہ سکتے تھے۔ لڑائی ہوتی تو تم ہی فتحیاب ہوتے اور کافر پیٹھ پھیر کر بھاگتے صلح کرانے میں بہت سی دوسری مصلحتیں تھیں جن میں سے بعض تم پر واضح ہوچکی ہیں اور بعض آگے چل کر واضح ہوں گی۔