قُل لِّلْمُخَلَّفِينَ مِنَ الْأَعْرَابِ سَتُدْعَوْنَ إِلَىٰ قَوْمٍ أُولِي بَأْسٍ شَدِيدٍ تُقَاتِلُونَهُمْ أَوْ يُسْلِمُونَ ۖ فَإِن تُطِيعُوا يُؤْتِكُمُ اللَّهُ أَجْرًا حَسَنًا ۖ وَإِن تَتَوَلَّوْا كَمَا تَوَلَّيْتُم مِّن قَبْلُ يُعَذِّبْكُمْ عَذَابًا أَلِيمًا
گنواروں میں سے جو لوگ (سفر حدیبیہ سے) پیچھے رہ گئے تھے ان سے کہہ دے کہ تم عنقریب سخت جنگ آور لوگوں کی طرف بلائے جاؤ گے تم ان سے لڑو گے یا وہ مسلمان ہوجائیں گے پس اگر تم اطاعت کروگے تو اللہ تمہیں اچھا اجر دیگا اور اگر تم پلٹ گئے جیسے پہلے پلٹے تھے تو اللہ تمہیں دردناک عذاب دیگا۔
ف 13 یا مسیلمہ کذاب کے قبیلہ بنو حنیفہ کے لوگ یا ہوا زن غطفان وغیرہ قبائل جن سے حنین وغیرہ میں مسلمانوں کو نقصان پہنچایا وہ مرتدین جن پر آنحضرتﷺ کی وفات کے بعد حضرت ابوبکر صدیق (رض)نے فوج کشی کی۔ اکثر مفسرین نے اس سے مراد بنو حنیفہ کو لیا ہے کیونکہ وہ جنگجو بھی تھے اور ان سے معرکہ بھی اس واقعہ کے بعد جلد ہی پیش آیا۔ (شوکانی) ف 14 اس سے بھی معلوم ہوا کہ وہ ایسے کافر ہونگے، جن سے جزیہ قبول نہ کیا جائے گا بلکہ اسلام یا جنگ۔ یہ تعریف عرب کے کافر قبائل پر ہی صادق آتی ہے۔