سورة الأحقاف - آیت 31

يَا قَوْمَنَا أَجِيبُوا دَاعِيَ اللَّهِ وَآمِنُوا بِهِ يَغْفِرْ لَكُم مِّن ذُنُوبِكُمْ وَيُجِرْكُم مِّنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اے ہماری قوم اللہ کی طرف بلانے والے کی بات مانو اور اس پر ایمان لاؤ۔ کہ تمہارے گناہ بخشے اور دکھ دینے والے عذاب سے تمہیں بچاوے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 7 چنانچہ ان کی قوم سے ستر آدمی آپﷺ پر ایمان لے آئے اور انہوں نے آنحضرتﷺ سے بطحا میں ملاقات کی آپﷺ نے ان کو قرآن پڑھ کر سنایا اور اوامرو نواہی کی تلقین کی۔ ف 8 ان آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرتﷺ کی رسالت عام تھی اور آپ جن و انس کی طرف مبعوث تھے جیسا کہ احادیث میں ہے۔ (‌بُعِثْتُ إلى الخَلقِ كافَّةً) کہ میں تمام مخلوق (جن و انس) کی طرف بھیجا گیا ہوں۔ نیز اس آیت سے ثابت ہوتا ہے کہ جن بھی انسانوں کی طرح مکلف ہیں اور آخرت میں ثواب و عقاب کے مستحق ٹھہرینگے۔ جیسا کہ سورۃ انعام کی آیت 130 میں گزر چکا ہے۔ البتہ پیغمبر صرف انسانوں میں سے ہوئے ہیں (یوسف :109) مزید تفصیل سورۃ الرحمٰن میں آرہی ہے۔