سورة الأحقاف - آیت 8

أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ ۖ قُلْ إِنِ افْتَرَيْتُهُ فَلَا تَمْلِكُونَ لِي مِنَ اللَّهِ شَيْئًا ۖ هُوَ أَعْلَمُ بِمَا تُفِيضُونَ فِيهِ ۖ كَفَىٰ بِهِ شَهِيدًا بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ ۖ وَهُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کیا یہ کہتے ہیں ۔ کہ یہ (قرآن) اس نے اپنی طرف سے بنالیا ہے ؟ تو کہہ اگر میں نے وہ بنالیا ہے تو تم میرا اللہ کے سامنے کچھ بھلا نہیں کرسکتے ۔ جن باتوں میں قرآن کے بارہ میں لگے ہو اللہ خوب جانتا ہے ۔ وہ میرے اور تمہارے درمیان کافی گواہ ہے اور وہی گناہ بخشنے والاہے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 8 اس لئے میں یہ جرأت کیسے کرسکتا تھا کہ قرآن اپنے دل سے گھڑ لیتا۔ ف 9 یعنی قرآن کے بارے میں جو بکواس کر رہے ہیں اللہ کو اس کا خوب علم ہے۔ ف 1 لہٰذا وہ میرے حق میں ضرور یہ گواہی دیگا کہ اس نے مجھ پر قرآن نازل کر کے اسے دوسروں تک پہنچانے کا حکم دیا تھا اور یہ کہ تم نے قرآن کی تکذیب کر کے سخت جرم کا ارتکاب کیا تھا۔ ف 2 یعنی اس کے لئے جو تائب ہو کر قرآن پر ایمان لائے اور اس کی تصدیق کرے۔