سورة الجاثية - آیت 13

وَسَخَّرَ لَكُم مَّا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا مِّنْهُ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اسی نے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب اپنی طرف سے تمہارے کام میں لگارکھا ہے ۔ بےشک اس میں دھیان (ف 1) کرنے والوں کے لئے نشانیاں ہیں

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 5 یعنی ان چیزوں کو اس نے محض اپنے فضل و کرم سے تمہارے کام میں لگا دیا ہے ورنہ تمہارا اس پر کوئی زور نہ تھا۔ آج سمندروں اور دریائوں سے انسان جو فوائد حاصل کر رہا ہے یہ سب اللہ کا فضل و کرم ہی ہے۔ ف 6 یعنی جو بھی اپنے آپ کو ضد اور ہٹ دھرمی سے الگ کر کے غور و فکر سے کام لے گا۔ وہ اس نتیجہ پر پہنچے بغیر نہیں رہ سکتا کہ کائنات کے اس نظام کو بنانے اور چلانے والا ایک ایسا خدا ہے جو اپنی ذات و صفات میں اکیلا ہے اور ہر چیز پر کامل قدرت رکھتا ہے۔