سورة الدخان - آیت 32

وَلَقَدِ اخْتَرْنَاهُمْ عَلَىٰ عِلْمٍ عَلَى الْعَالَمِينَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور ہم نے بنی اسرائیل کو جان بوجھ کر سارے جہاں کے لوگوں سے پسند کیا۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 4 ’’ان کے زمانے میں“ کی شرط اس لئے ضروری ہے کہ مطلق طور پر سب سے بہتر امت مسلمہ ہے (دیکھیے آل عمران:110) جان بوجھ کر“ کہنے سے یہ بتانا مقصود ہے کہ ہم جانتے تھے کہ وہ اس فضیلت کے لائق ہیں۔ (جامع)