سورة الزخرف - آیت 88

وَقِيلِهِ يَا رَبِّ إِنَّ هَٰؤُلَاءِ قَوْمٌ لَّا يُؤْمِنُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور رسول کے یوں کہنے کی قسم کہ اے رب یہ وہ لوگ ہیں کہ ایمان نہیں لاتے ۔ (اس کی ضرور مدد ہوگی)۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 5 یعنی ہم پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اس درد بھری شکایت کی قسم کھا کر کہتے ہیں کہ کافروں کے مقابلہ میں اس کی ضرور مدد کی جائیگی۔ یہ مطلب اس صورت میں ہے جب’’ وَقِيلِهِ ‘‘میں وائو کو قسمیہ مانا جائے۔ بعض مفسرین (رح) نے اسے برائے عطف مانتے ہوئے آیت کا تعلق İ‌وَعِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِĬسے قرار دیا ہے۔ یعنی اس کے پاس قیامت کا علم بھی ہے اور پیغمبر کے اس کہنے کا بھی کہ............... واللہ اعلم۔ ( ابن کثیر)۔