سورة الزخرف - آیت 32

أَهُمْ يَقْسِمُونَ رَحْمَتَ رَبِّكَ ۚ نَحْنُ قَسَمْنَا بَيْنَهُم مَّعِيشَتَهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۚ وَرَفَعْنَا بَعْضَهُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِّيَتَّخِذَ بَعْضُهُم بَعْضًا سُخْرِيًّا ۗ وَرَحْمَتُ رَبِّكَ خَيْرٌ مِّمَّا يَجْمَعُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

کیا وہ لوگ تیرے رب کی رحمت کو تقسیم کرتے ہیں ؟ ہم نے ان کے درمیان دنیا کی زندگی میں ان کی معیشت تقسیم کردی ہے اور ہم نے ان میں سے بعض کے بعض پر درجے (ف 1) بلند کئے ہیں تاکہ بعض بعض کو محکوم بنائیں اور تیرے رب کی رحمت اس سے بہتر ہے جو وہ لوگ جمع کرتے ہیں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6 یعنی مال و دولت، جسمانی اور عقلی صلاحیتوں کے اعتبار سے لوگوں کے مختلف درجوں ہیں۔ ان چیزوں میں سے بعض کو کم اور بعض کو وافر حصہ ملا ہے۔ ف 7 یعنی خدمت لے اور اس طرح کوئی شخص کلی طور پر بے نیاز نہ ہو بلکہ کسی نہ کسی پہلو سے دوسرے کا محتاج رہے۔ یہ درجات کا تفاوت عین فطرت کے مطابق ہے اور دنیا میں رہتے ہوئے اس سے مفر ناممکن ہے۔ ف 8 اس لحاظ سے جسے یہ رحمت ملی وہ تمہارے ان مالداروں سے بہتر ہوا۔ شاہ صاحب (رح) لکھتے ہیں ” اللہ نے روزی دینا کی تو ان کی تجویز پر نہیں بانٹی، پیغمبری کیونکر دے ان کی تجویز پر (موضح)۔