إِن يَمْسَسْكُمْ قَرْحٌ فَقَدْ مَسَّ الْقَوْمَ قَرْحٌ مِّثْلُهُ ۚ وَتِلْكَ الْأَيَّامُ نُدَاوِلُهَا بَيْنَ النَّاسِ وَلِيَعْلَمَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَيَتَّخِذَ مِنكُمْ شُهَدَاءَ ۗ وَاللَّهُ لَا يُحِبُّ الظَّالِمِينَ
اگر تم نے (جنگ احد میں) زخم کھایا تو وہ قوم (کفار مکہ) بھی ایسا ہی زخم کھا چکی ہے (جنگ بدر میں) اور یہ ایام ہیں جن کو ہم آدمیوں کے درمیان پھیرتے رہتے ہیں (ف ٢) اس لئے کہ خدا کو ایمان دار لوگ معلوم ہوجائیں اور اس لئے کہ بعض کو تم میں سے گواہ پکڑے اور اللہ ظالموں کو دوست نہیں رکھتا ۔
ف 1 یعنی اگر’’ احد‘‘ کے دن تمہیں ان مشرکین کے ہا تھوں نقصان پہنچا ہے تو تم بھی بدر کے دن انہیں اسی قسم کا نقصان پہنچا چکے ہو اور یہ کچھ پر یشانی کی بات نہیں’’ الحرب سجال ‘‘جب بھی دوگروہوں میں جنگ ہوئی ہے تو کبھی ایک کا پلڑا بھاری رہا ہے اور کبھی دوسرے کا۔ (ابن کثیر۔ شوکانی )