سورة فصلت - آیت 6

قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُوحَىٰ إِلَيَّ أَنَّمَا إِلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ فَاسْتَقِيمُوا إِلَيْهِ وَاسْتَغْفِرُوهُ ۗ وَوَيْلٌ لِّلْمُشْرِكِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تو کہہ میں بھی تمہاری ہی مانند بشر (ف 2) ہوں میری طرف وحی کی جاتی ہے کہ تمہارا معبود صرف ایک ہی معبود ہے سو اسی کی طرف سیدھے رہو اور اس سے معافی مانگو اور مشرکوں پر افسوس ہے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٣ یعنی میں تمہارے ہی جیسا ایک انسان ہوں اور وحی کے ذریعہ تمہیں توحید کی طرف دعوت دیتا ہوں اور وہ کوئی ایسی چیز نہیں جسے عقل انسانی سمجھنے سے قاصر ہو۔ میری دعوت میں کوئی ایسی چیز ہے۔ تفرقہ ڈالتی ہو بلکہ یہ تو قومی یک جہتی ہو ہم رنگی پیدا کرنے کا موثر ذریعہ ہے۔ ف ٤” لہٰذا اسی کو پکارو اور اسی سے حاجتیں طلب کرو“۔ ف ٥” زکوٰۃ“ کے لفظی معنی ” پاکیزگی“ کے ہیں اور صدقہ کو زکوٰۃ اس لئے کہا جاتا ہے کہ اس سے آدمی کا مال پاک ہوجاتا ہے۔ یہ آیت چونکہ مکی ہے اور زکوٰۃ کی فرضیت مدینہ میں ہوئی۔ اس لئے یہاں زکوٰۃ سے مراد صدقہ و خیرات بھی لیا گیا ہے اور اقرار توحید کے ذریعہ نفس کی پاکیزگی بھی۔ ( ابن کثیر)