سورة غافر - آیت 83
فَلَمَّا جَاءَتْهُمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ فَرِحُوا بِمَا عِندَهُم مِّنَ الْعِلْمِ وَحَاقَ بِهِم مَّا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
پھر جب ان کے رسول ان کے پاس معجزے لے کر آئے تو وہ اس علم سے جو ان کے پاس تھا ۔ خوش ہوئے (یعنی اترائے) اور جس چیز پر ٹھٹھے کرتے تھے وہی ان پر الٹ پڑی۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 4 یعنی اپنے فلسفہ، سائنس اور دوسرے دنیوی علوم ہی کو سب کچھ سمجھ کر اپنے آپ کو عقل کل سمجھنے لگے اور انبیاء ( علیہ السلام) کے پیش کردہ وہ علم کا مذاق اڑانے لگے۔