سورة الزمر - آیت 73

وَسِيقَ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ إِلَى الْجَنَّةِ زُمَرًا ۖ حَتَّىٰ إِذَا جَاءُوهَا وَفُتِحَتْ أَبْوَابُهَا وَقَالَ لَهُمْ خَزَنَتُهَا سَلَامٌ عَلَيْكُمْ طِبْتُمْ فَادْخُلُوهَا خَالِدِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے رہے تھے وہ گروہ گروہ کرکے جنت کی طرف ہانکے جائیں گے یہاں تک کہ جب وہ اس کے پاس آئیں گے دروازے کھولے جائیں گے ۔ اور اس کے داروغہ ان سے کہیں گے سلام (تم پر سل امتی ہو) علیکم ۔ تم خوشحال ہو سو ہمیشہ رہنے کو اس میں داخل ہو

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ١ جیسے کسی معظم و مکرم مہمان کے انتظار میں پہلے سے درازے کھلے رکھے جاتے ہیں اسی کو دوسری آیت میں بصراحت فرمایا ( جنات عدن مفتحۃ لھم الابواب) ہمیشہ رہنے کے باغ جن کے دروازے ان کے لئے کھلے ہونگے (ص ١، ٥) جنت کے آٹھ دروازے ہیں جیسا کہ بعض صحیح احادیث میں نبیﷺ کا ارشاد ہے۔ صحیحین میں حضرت سہل بن سعد (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :” جنت کے آٹھ دروازے ہیں، ان میں سے ایک دروارے کا نام ” ریان“ ہے اس میں سے صرف روزہ دار داخل ہوں گے۔ (شوکانی)۔ ف ٢ یعنی تم ہر مصیبت اور ہر آفت سے سلامتی میں ہو۔ ف ٣ جو دنیا میں کفر، شرک اور گناہوں سے آلودہ نہ ہوئے۔