سورة الزمر - آیت 71

وَسِيقَ الَّذِينَ كَفَرُوا إِلَىٰ جَهَنَّمَ زُمَرًا ۖ حَتَّىٰ إِذَا جَاءُوهَا فُتِحَتْ أَبْوَابُهَا وَقَالَ لَهُمْ خَزَنَتُهَا أَلَمْ يَأْتِكُمْ رُسُلٌ مِّنكُمْ يَتْلُونَ عَلَيْكُمْ آيَاتِ رَبِّكُمْ وَيُنذِرُونَكُمْ لِقَاءَ يَوْمِكُمْ هَٰذَا ۚ قَالُوا بَلَىٰ وَلَٰكِنْ حَقَّتْ كَلِمَةُ الْعَذَابِ عَلَى الْكَافِرِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور کافر جہنم کی طرف گروہ (ف 2) گروہ کرکے ہانکے جائیں گے ۔ یہاں تک کہ اس کے پاس آئیں گے تو اس کے دروازے کھولے جائیں گے اور دوزخ کے داروغہ ان سے کہیں گے کیا تمہارے پاس تمہارے ہی درمیان سے رسول نہ آئے تھے کہ وہ تمہارے رب کی آیتیں تم پر پڑھتے اور تمہارے اس دن کی (ف 3) ملاقات سے نہ ڈراتے تھے ؟ بولیں گے کیوں نہیں لیکن عذاب کا حکم کافروں پر ثابت ہوا

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ١٠ یعنی اس فیصلہ کے بعد جب کافروں کا جرم ثابت کردیا جائے گا تو وہ ٹولیاں بنا کر دوزخ کی طرف ہانک دیئے جائیں گے۔ ف ١١ یعنی ہاں آئے تھے اور انہوں نے ڈرایا بھی تھا۔ ف ١٢ یعنی ہمیں ایسے اعمال کرتے رہے کہ اللہ کا وہ کلمہ جو اس نے دوزخ کو کافر، جنوں اور انسانوں سے بھرنے کے متعلق فرمایا تھا ہمارے حق میں سچا ثابت ہوا۔