سورة الزمر - آیت 65

وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور بےشک تیری طرف اور مجھ سے اگلوں کی طرف یہ وہی نازل ہوچکی ہے کہ اگر تونے شرک کیا ۔ تو تیرے عمل ضرور اکارت جائیں گے اور تو زیانکاروں میں ہوگا

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ١ اس سے مقصود مسلمانوں کو متنبہ کرنا ہے کہ شرک اتنا بڑا گناہ ہے کہ اگر بغرض محال نبی ﷺ بھی جو اللہ تعالیٰ کے محبوب ترین بندے ہیں اس کا ارتکاب کر بیٹھیں تو ان کا سب کیا کرایا اکارت ہوجائے۔ مرتد ہونے سے تمام نیک اعمال باطل اور ضائع ہوجاتے ہیں بشرطیکہ اس کی موت بھی کفر پر ہو۔ اگر تائب ہوجائے تو وہ عمل دوبارہ بحال کردیئے جاتے ہیں۔ ( دیکھئے سورۃ بقرہ آیت ٢١٧)