سورة الزمر - آیت 49
فَإِذَا مَسَّ الْإِنسَانَ ضُرٌّ دَعَانَا ثُمَّ إِذَا خَوَّلْنَاهُ نِعْمَةً مِّنَّا قَالَ إِنَّمَا أُوتِيتُهُ عَلَىٰ عِلْمٍ ۚ بَلْ هِيَ فِتْنَةٌ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
سو جب آدمی پر دکھ آتا ہے تو ہمیں پکارتا ہے ۔ پھر جب ہم اپنی طرف سے اسے نعمت دیتے ہیں تو کہتا ہے ۔ یہ جو مجھے ملا میرے علم کے سبب سے ملا ہے ۔ ہرگز نہیں یہ آزمائش ہے لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 3 یا ” اس نعمت کے ملنے کا مجھے پہلے سے علم تھا“۔ یا ” اللہ کوعلم تھا کہ میں اس نعمت کا مستحق ہوں“۔ ف 4 کہ آیا وہ اسے پا کر شکر بجا لاتا ہے یا نا شکری پر اتر آتا ہے۔ ف 5” کہ انہیں جو دولت اور نعمت ملی ہے اس سے اللہ تعالیٰ ان کا امتحان لینا چاہتا ہے“