سورة الزمر - آیت 45

وَإِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَحْدَهُ اشْمَأَزَّتْ قُلُوبُ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ ۖ وَإِذَا ذُكِرَ الَّذِينَ مِن دُونِهِ إِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جب اکیلے اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو ان لوگوں کے دل جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے نفرت (ف 2) کرتے ہیں اور جب اللہ کے سوا اوروں کا ذکر کیا جاتا ہے تو اسی وقت وہ خوش ہوجاتے ہیں

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ١١ افسوس ہے کہ آج بھی یہی کیفیت بہت سے ان مسلمانوں کی ہے جواولیاء پرستی کے مرضی میں مبتلا ہیں، ان کے سامنے اللہ کی خالص توحید کا ذکر ہو تو ان کے دل بھینچ جاتے ہیں اور کہتے ہیں، یہ شخص ضرور اولیاء اللہ کا منکر ہے لیکن اگر اولیاء اللہ کے فضائل و کرامات کے من گھڑت قصے سنائے جائیں تو گویا ان کے دل کی کلی کھل جاتی ہے اور خوشی سے ان کے چہرے دمکنے لگتے ہیں۔ اس سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ انہیں اصل محبت اور دلچسپی اللہ تعالیٰ سے نہیں بلکہ اپنے ان اولیاء سے ہے۔