سورة الزمر - آیت 43
أَمِ اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّهِ شُفَعَاءَ ۚ قُلْ أَوَلَوْ كَانُوا لَا يَمْلِكُونَ شَيْئًا وَلَا يَعْقِلُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
کیا انہوں نے اللہ کے سوا اور شفیع ٹھہرائے ہیں ؟ تو کہہ اگرچہ ان کو کچھ اختیار نہ ہو اور نہ ہی وہ سمجھ رکھتے ہوں تو بھی
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ٧ یعنی بجائے اس کے کہ یہ لوگ موت اور نیند کی کیفیت سے کوئی سبق حاصل کریں اور ہر معاملہ کا مختار صرف اللہ تعالیٰ کو سمجھیں، انہوں نے کچھ دوسرے معبود بنا لئے ہیں جنہیں یہ اللہ کے حضور اپنا سفارشی سمجھتے ہیں۔ ف ٨ یعنی کیا پھر بھی تم انہیں اپنا سفارشی سمجھ کر ان کو پوجا کرتے رہو گے ؟ ان کے نام کی نذر نیاز مانتے رہو گے اور اپنی دعائوں میں بطور وسیلہ ان کا ذکر کرتے رہو گے۔ ظاہر ہے کہ تمہارے یہ بت بے جان چیزیں ہیں ان کا نہ کوئی اختیار ہے اور نہ ان میں عقل ہے، پھر کیوں انہیں اپنا سفارشی سمجھتے ہو؟