سورة الزمر - آیت 29

ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا رَّجُلًا فِيهِ شُرَكَاءُ مُتَشَاكِسُونَ وَرَجُلًا سَلَمًا لِّرَجُلٍ هَلْ يَسْتَوِيَانِ مَثَلًا ۚ الْحَمْدُ لِلَّهِ ۚ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اللہ نے ایک مثل بیان کی ہے ایک آدمی ہے (ف 2) (غلام) کہ اس میں کئی ضدی لوگ شریک ہیں اور ایک آدمی ہے پورا ایک شخص کا (غلام) کیا یہ دونوں مثال میں برابر ہیں ؟ سب تعریف اللہ کے لئے ہے لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 10 یعنی وہ بیک وقت کئی جھگڑالو آقائوں کا غلام ہے جن میں سے ہر آقا اسے اپنی طرف کھینچتا ہے۔ ف 11 اسے صرف اسی کو راضی رکھنا ہے اور اسی کے حکموں پر چلنا ہے۔ دوسروں سے کوئی غرض نہیں۔ ف 12 یعنی ایسی واضح مثال ان کی سمجھ میں نہیں آتی، اس سے بڑی نادانی اور کیا ہوگی؟