سورة الزمر - آیت 23

اللَّهُ نَزَّلَ أَحْسَنَ الْحَدِيثِ كِتَابًا مُّتَشَابِهًا مَّثَانِيَ تَقْشَعِرُّ مِنْهُ جُلُودُ الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ ثُمَّ تَلِينُ جُلُودُهُمْ وَقُلُوبُهُمْ إِلَىٰ ذِكْرِ اللَّهِ ۚ ذَٰلِكَ هُدَى اللَّهِ يَهْدِي بِهِ مَن يَشَاءُ ۚ وَمَن يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اللہ نے بہتر نازل کی ہے وہ کتاب ہے آپس میں (ف 5) میں ملتی جلتی دہرائی (ف 1) ہوئی ۔ اس سے لوگوں کے بدن پر جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں ۔ پھر ان کے چمڑے اور ان کے دل خدا کی یاد کے لئے نرم ہوجاتے ہیں ۔ یہ اللہ کی ہدایت ہے ، جسے چاہتا ہے اس طرح کی ہدایت کرتا ہے اور جسے اللہ گمراہ کرے اس کا کوئی ہادی نہیں

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ١٠ یہاں قرآن کو ” حدیث“ کہنا یا تو تازہ بتا زہ نزول کے اعتبار سے ہے اور یا آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بیان کرنے کے اعتبار سے ورنہ قرآن اللہ کا کلام اور قدیم ہے۔ ف ١١ یعنی مضامین کے اعتبار سے اس کی آیات ایک دوسری سے ملتی جلتی ہیں اور ان میں اختلاف نہیں ہے۔ ف ١٢ یعنی ان میں واقعات، مواعظ اور احکام کو بار باردہرا کر پیش کیا گیا ہے۔ ف ١ یعنی آخرت کے عذاب کی آیات پڑھ کر یا سن کر ان کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ ف ٢ یعنی جن آیات میں اللہ کی رحمت کا ذکر ہے ان کو پڑھ کر یا سن کر وہ پوری رغبت سے اللہ تعالیٰ کی عبادت بجا لاتے ہیں۔