سورة ص - آیت 8

أَأُنزِلَ عَلَيْهِ الذِّكْرُ مِن بَيْنِنَا ۚ بَلْ هُمْ فِي شَكٍّ مِّن ذِكْرِي ۖ بَل لَّمَّا يَذُوقُوا عَذَابِ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

کیا ہمارے درمیان اسی پر نصیحت اتری ہے ؟ (کیوں نہیں اتری) بلکہ وہ میری نصیحت سے شک میں ہیں ۔ بلکہ ابھی انہوں نے میرا عذاب نہیں چکھا۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف9 یعنی ہم میں بڑے بڑے رئیس اور شریف موجود ہیں، اگر خدا کو اپنا کلام اتارنا ہی تھا تو ان میں سے کسی پر اُتارتا۔ ف 10 یعنی قطع نظر اس سے کہ کون پیغمبر ہوتا اور کون نہ ہوتایہ تو سرے سے نبوت و رسالت کے ہی قائل نہیں ہیں۔ ف 11 ” اس لئے اکڑفوں دکھا رہے ہیں، اگر عذاب کا مزہ چکھ لیتے تو دماغ درست ہوجاتا۔