سورة ص - آیت 6
وَانطَلَقَ الْمَلَأُ مِنْهُمْ أَنِ امْشُوا وَاصْبِرُوا عَلَىٰ آلِهَتِكُمْ ۖ إِنَّ هَٰذَا لَشَيْءٌ يُرَادُ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
اور ان میں کے سردار لوگ یہ کہہ کر چل دیئے ، کہ چلو اور اپنے معبودوں پر جمے رہو ۔ بےشک اس بات میں کچھ غرض ہے۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 7 یعنی یہ جو ہمارے سامنے کلمہ ” لا الہ الا اللہ“ پیش کر رہا ہے اس سے اس کا مقصد کچھ ذاتی فائدہ معلوم ہوتا ہے اور شاید اس نے یہ سارا ڈھونگ اس لئے رچایا ہے کہ ہم اسے اپنا سردار مان لیں اور یہ ہم پر حکمرانی کر کے داد عیش دے۔