سورة الصافات - آیت 146

وَأَنبَتْنَا عَلَيْهِ شَجَرَةً مِّن يَقْطِينٍ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور ہم نے اس پر ایک بیلدار درخت (یعنی کدو) اگایا۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 9” ‌يَقْطِينٍ “ ہر ایسے درخت کو کہتے ہیں جو تنے پر کھڑا نہیں ہوتا۔ اس لئے اس سے كدو وغیرہ ہر چیز کی بیل مراد ہو سکتی ہے۔ شاہ صاحب (رح) لکھتے ہیں :” کہتے ہیں کہ وہ کدو کی بیل تھی“۔ ( موضح) بہر حال اللہ تعالیٰ نے اس چٹیل میدان میں خرق عادت کے طور پر ایک بیل اگا دی جس کے پتوں سے ان پر سایہ بھی ہوتا رہا اور اس کے پھل غذا اور پانی کا کام بھی دیتے رہے۔ ( واللہ اعلم ) (شوکانی)