سورة الصافات - آیت 89
فَقَالَ إِنِّي سَقِيمٌ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
پھر کہا میں بیمار ہوں۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 14 یا ” میں بیمار ہونے والا ہوں“ یا ” میں بیمارہوں“ کیونکہ دنیا میں ہر شخص کو کوئی نہ کوئی عارضہ ہوتا ہی ہے اور قوم کی حالت دیکھ کر جو کڑھتے تھے وہ بھی اپنی جگہ ایک تکلیف تھی۔ بہرحال حضرت ابراہیم ( علیہ السلام) نے تَورِیہ کیا جو اگرچہ جائز ہے مگر اپنی ظاہری صورت میں چونکہ جھوٹ ہوتا ہے اس لئے حدیث میں حضرت ابراہیم ( علیہ السلام) کے اس قول ’’إِنِّي سَقِيمٌ‘‘ کو تین جھوٹوں میں سے ایک شمار کیا ہے جو انہوں نے اپنی زندگی میں اللہ کی خاطر ایک عظیم تر مقصد کے لئے بولے۔ شاہ صاحب (رح) لکھتے ہیں :” یہ ایک جھوٹ ہے اللہ کی راہ میں عذاب نہیں ثواب ہے۔ (موضح)