سورة الصافات - آیت 77
وَجَعَلْنَا ذُرِّيَّتَهُ هُمُ الْبَاقِينَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور اسی کی اولاد کو ہم نے باقی رہنے والی بنایا
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ٦ اکثر مفسرین (رح) نے اس کا مطلب یہ بیان کیا ہے کہ کافر تو سب طوفان میں غرق ہوگئے تو حضرت نوح ( علیہ السلام) کے ساتھ جو اہل ایمان کشتی میں سوار ہوئے تھے وہ بھی بلا ولد گزر گئے۔ اس کے بعد دنیا میں جو نسل انسانی پھیلی وہ حضرت نوح ( علیہ السلام) کے تین بیٹوں سام، حام، یافث سے پھیلی ( کذافی الموضح) اس لئے حضرت نوح ( علیہ السلام) کو آدمی ثانی کہا جاتا ہے۔ بعض مفسرین (رض) کہتے ہیں کہ حضرت نوح ( علیہ السلام) کے ساتھیوں کی نسل بھی پھیلی، جیسا کہ سورۃ اسراء کی آیت ( ذرتۃ من حملنا مع نوح) سے معلوم ہوتا ہے البتہ کافروں کی سب نسل غرق کردی گئی۔ ( شوکانی)