سورة يس - آیت 80
الَّذِي جَعَلَ لَكُم مِّنَ الشَّجَرِ الْأَخْضَرِ نَارًا فَإِذَا أَنتُم مِّنْهُ تُوقِدُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
جس نے تمہارے فائد کے لئے سبز درخت (ف 1) سے آگ پیدا کی ہے ۔ پھر اب تم اسی سے آگ سلگاتے ہو
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ٦ یعنی اس نے پہلے تو پانی سے سر سبز شاداب درخت پیدا کیا پھر اسے سکھا کرایندھن بنا دذیا جس سے اب تم آگ جلارہے ہو۔ بعض علماء تفسیر نے ” سبز درخت“ سے مراد غفار اور مرخ نامی دو درخت لئے ہیں جن کی ہری بھری ٹہنیاں لے کر اہل عرب انہیں آپس میں ٹکراتے تو ان سے آگ پیدا ہوجاتی اور وہ انہی سے آگ حاصل کرتے تھے واللہ اعلم۔ ( کذا فی الوضح)