سورة يس - آیت 29
إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً فَإِذَا هُمْ خَامِدُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
کہ ایسوں کو ٹھنڈا (ف 3) کرنے کو بس ایک ہماری ڈانٹ ہی کافی ہوتی ہے ! ان کا عذاب صرف ایک چنگھاڑ تھی کہ وہ فوراً بجھے رہ گئے۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 10 تفاسیر میں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت جبریل ( علیہ السلام) کو بھیجا، انہوں نے شہر کے دروازے پر کھڑے ہو کر ایک آواز بلند کی جس سے شہر میں ایک شخص بھی زندہ نہ رہا اور سب کے سب مر گئے۔ ( شوکانی)