سورة يس - آیت 10

وَسَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَأَنذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنذِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور ان کے لئے برابر ہے کہ تو انہیں ڈرائے یا نہ ڈرائے وہ ایمان نہیں لائیں گے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 13 اسکے یہ معنی نہیں ہیں کہ انہیں سمجھانا اور تبلیغ کرنا چھوڑ دیں، بلکہ مطلب یہ ہے کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عام لوگوں کو سمجھائیں گے اور عام تبلیغ کرینگے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دو قسم کے لوگوں سے سابقہ پیش آئیگا۔ ایک وہ لوگ جن پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تبلیغ کوئی اثر نہ کریگی اور وہ اپنے کفر و شرک پر بضد رہیں گے۔ اس آیت میں انہیں کا ذکر کیا گیا ہے۔ ( بقرہ : 6)