سورة فاطر - آیت 13

يُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَيُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ كُلٌّ يَجْرِي لِأَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ ذَٰلِكُمُ اللَّهُ رَبُّكُمْ لَهُ الْمُلْكُ ۚ وَالَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِهِ مَا يَمْلِكُونَ مِن قِطْمِيرٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

دن میں رات کو داخل کرتا ہے اور رات میں دن کو داخل کرتا ہے اور سورج اور چاند کو قابو رکھتا ہے ۔ ہر ایک وقت مقرر تک چلتا ہے ، یہ اللہ تمہارا رب ہے اس کی سلطنت سے ، اور جنہیں تم اس کے سوا پکارتے ہو وہ (کھجور کی گٹھلی کے) ایک چھلکے کے بھی مالک نہیں (ف 2)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٣ یعنی دن کی روشنی آہستہ آہستہ گھنٹی شروع ہوتی ہے اور رات کی تاریکی بڑھتے بڑھتے آخر کارپوری طرح چھا جاتی ہے۔ وبالعکس (دیکھئے آل عمران آیت ٢٦) اشارہ ہے کہ رات دن کی طرح کبھی کفر غالب ہے کبھی اسلام اور سورج چاند کی طرح ہر چیز کی مدت بندھی ہے دیر سویر نہیں ہوتی۔ ( موضح) ف ٤ یعنی کوئی معمولی سے معمولی اختیار بھی نہیں رکھتے۔